نماز فجر کے فوائد و ثمرات
۔1۔: تاریکیوں میں مسجد جانے والوں کو بروز قیامت مکمل نور حاصل ہوگا۔
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
بَشِّرْ الْمَشَّائِينَ فِي الظُّلَمِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِالنُّورِ التَّامِّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۔۔۔۔۔ ابو داود (561)
تاریکیوں میں پیدل چل کر مسجد جانے والوں کو قیامت کے دن مکمل نور کی بشارت دے دو۔
۔۔2: نماز فجر پڑھنے والوں کے لیے جنت کی ضمانت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
مَنْ صَلَّى الْبَرْدَيْنِ دَخَلَ الْجَنَّةَ ..... بخاری 574
جس نے دو ٹھنڈی نمازوں کا اہتمام کیا (فجر اور عصرکا) وہ جنت میں داخل ہوگا
.۔3...جہنم سے نجات.
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا
لَنْ يلجَ النَّار أَحدٌ صلَّى قبْلَ طُلوعِ الشَّمْس وَقَبْل غُرُوبَها يعْني الفجْرَ، والعصْرَ
وہ شخص ہرگز جہنم میں نہیں جائے گا جو طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے نماز پڑھے یعنی فجر اور عصر کی نماز۔ (صحيح مسلم ٦٣٤)
۔.۔4 .. نماز فجر پڑھنے سے الله تعالی کی سپرداری میں آنا۔.
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا
مَن صَلَّى الصُّبحَ فَهُوَ فِي ذِمَّةِ اللّهِ (صحيح مسلم 657)
جو صبح کی نماز ادا کرلے تو وہ اللہ کے حفظ و امان میں آجاتا ہے۔
۔۔5۔ مکمل حج اور عمرے کا ثواب
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ قَعَدَ يَذْكُرُ اللَّهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَانَتْ لَهُ كَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ , تَامَّةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ .... ترمذي (586)
جو شخص فجر کی نماز باجماعت ادا کرنے کے بعد طلوع آفتاب تک بیٹھ کر اللہ کا ذکر و اذکار کرتا رہے پھر دو رکعت نماز ادا کرے تو اسے پورا پورا پورا حج اور عمرے کا ثواب اب حاصل ہوگا۔
۔۔6: پوری رات تہجد کا ثواب
رسول صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرمایا
مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّيْلِ، وَمَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى اللَّيْلَ كُلَّهُ
جس نے عشاء کی نماز باجماعت ادا کی تو گویا اس نے آدھی رات قیام کیا اور جس نے صبح کی نماز باجماعت ادا کی تو گویا اس نے پوری رات کا قیام کیا۔ (مسلم 656)
۔۔7۔ اللہ تعالی کا دیدار ۔ جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کی طرف نظر اٹھائی جو چودھویں رات کا تھا۔ فرمایا کہأَ
مَا إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا ، لَا تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا
تم لوگ اپنے رب کو اسی طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو اسے دیکھنے میں تم کو کسی قسم کی بھی مزاحمت نہ ہو گی . اس لیے اگر تم سے سورج کے طلوع اور غروب سے پہلے ( فجر اور عصر ) کی نمازوں کے پڑھنے میں کوتاہی نہ ہو سکے تو ایسا ضرور کرو۔
(بخاري 573 ..مسلم 182)
۔۔8 فجر کی سنت موکدہ دنیا و مافیہا سے افضل اور بہتر ہے
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا
رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا .... رواه مسلم (725)
فجر کی دو رکعتیں (یعنی سنت ) دنیا اور جو کچھ اس دنیا میں ہے اس سے بہتر ہیں۔
۔۔9 .. اجر اتنا عظیم کہ اگر لوگوں کو اس کے ثواب کاصحیح پتہ چل جائے تو لوگ رینگ کر بھی اس کے لیےضرور حاضر ہوں
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔۔عشاء اور فجر میں جو کچھ (اجروثواب) ہے
لَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا
اگر انہیں اس کا علم ہو جائے تو وہ ان دونوں (نمازوں) میں ہاتھوں اور گھٹنوں یا سرین پر گھسٹے ہوئے بھی پہنچیں۔ ۔۔ بخاری 721
۔۔ 10 نماز کے لیے اولین جانے والے کے لیے علم بردار فرشتے کی رفاقت
سیدنا میثم رضی الله عنه فرماتے ہیں ۔۔مجھے یہ بات پہنچی ہے ۔بے شک فرشتہ اپنا علم اٹھائے سب سے پہلے مسجد جانے والے کے ساتھ جاتا ہے اور اس کے واپس گھر داخل ہونے تک اس کے ہمراہ رہتا ہے۔۔۔۔۔الترغیب والترھیب 13
۔۔11 رات اور دن کے فرشتوں کا نماز فجر کے وقت جمع ہونا ۔۔۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔۔۔
تَجْتَمِعُ مَلَائِكَةُ اللَّيْلِ وَمَلَائِكَةُ النَّهَارِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ ۔۔۔بخاری 648
رات کے فرشتے اور دن کے فرشتے نماز فجر میں اکٹھے ہوتے ہیں ۔۔
۔۔12 باجماعت نماز فجر اور عصر پڑھنے والوں کے لئے فرشتوں کی گواہی اور شفاعت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔۔۔
يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلَائِكَةٌ بِاللَّيْلِ، وَمَلَائِكَةٌ بِالنَّهَارِ، وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ، وَصَلَاةِ الْعَصْرِ، ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ، فَيَسْأَلُهُمْ رَبُّهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ: كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي؟ فَيَقُولُونَ: تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ، وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ
فاغفرلھم یوم الدین۔۔۔ ....ابن خزیمہ322. مسلم 632
رات کے فرشتے اور دن کے فرشتے ایک دوسرے کے پیچھے تمھارے درمیان آتے ہیں اور فجر کی نماز اور عصرکی نماز کے وقت وہ اکٹھے ہو جاتے ہیں ، پھر جنھوں نے تمھارے درمیان رات گزاری ہوتی ہے وہ اوپر چلے جاتے ہیں ، ان سے ان کا رب پوچھتا ہے ، حالانکہ وہ ان سے زیادہ جانتا ہے : تم میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑ کر آئے ہو ؟ وہ جواب دیتے ہیں : ہم انھیں ( اس حالت میں ) چھوڑ کر آئے ہیں کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے اور ہم ان کے پاس ( کل عصر کے وقت ) اس حالت میں پہنچے تھے کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے ۔
ابن خزیمہ میں ہے ۔۔فرشتے سفارش کرتے ہیں آپ انہیں روز قیامت معاف فرما دیجئے گا ۔۔۔
۔۔13: فرشتوں کی دعا۔
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
جو شخص نماز فجر پڑھنے کے بعد اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہے تو فرشتے اس کے لئے دعا کرتے ہیں اور فرشتوں کی دعا یہ ہوتی ہے: اے اللہ! اس بندے کی مغفرت فرما. اے اللہ! اس بندے پر رحم فرما۔(مسند أحمد 1251)
۔۔14 نماز فجر میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے
أَقِمِ الصَّلَاةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَىٰ غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ ۖ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا
نماز کو قائم کریں آفتاب کے ڈھلنے سے لے کر رات کی تاریکی تک اور فجر کا قرآن پڑھنا بھی یقیناً فجر کے وقت کا قرآن پڑھنا حاضر کیا گیا ہے (سورة الإسراء : 78)
Comments
Post a Comment