231) حسن خاتمہ کی علامات

حسن خاتمہ کی علامات

۔۔☔️1: وفات کے وقت کلمہ شہادت پڑھنا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا

جس کا آخری کلام َُ "لا الہ الا اللہ " ھو گا وہ جنت میں داخل ہو گا۔ (ابو داؤد، کتاب الجنائز، صحیح)

۔۔☔️2: وفات کے وقت پیشانی پر پسینہ نمودار ھونا

رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہے 

مومن کی موت پیشانی کے پسینے کے ساتھ ھوتی ہے۔

(ترمذی، کتاب الجنائز، صحیح)

۔۔☔️3: جمعہ کی رات یا دن میں فوت ھونا

رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا

جو بھی مسلمان جمعہ کے دن یا رات کو فوت ہو گا اللہ پاک اسے قبر کے فتنے سے بچا لیں گے۔

(مسند احمد، حسن صحیح)

۔۔☔️4: میدان قتال میں شہادت کی موت حاصل کرنا

کیونکہ شہید کو ایسے چھ انعامات دیئے جاتے ہیں جو کسی دوسرے کو عطا نہیں کیے جاتے، دیکھیں ابن ماجہ، کتاب الجہاد، صحیح۔

اور اللہ پاک نے ارشاد فرمایا کہ

"اللہ کی راہ میں قتل ھونے والوں کو مردہ گمان نہ کرو وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں اور انہیں رزق دیا جا رہا ہے

(آل عمران، 169، 171)

۔۔☔️5: فی سبیل اللہ غزوہ کے لیے جاتے ہوئے طبعی موت سے وفات پا جانا

ارشاد باری تعالٰی ہے

" ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ و رسولہ ثم یدر کہ الموت فقد وقع اجرہ علی اللہ " (النساء، 100)

جو کوئی اپنے گھر سے اللہ تعالٰی اور اس کے رسول پاک کی طرف نکل کھڑا ہوا پھر اسے موت نے آ لیا تو بھی یقینا اس کا اجر اللہ پاک کے ذمے ثابت ھو گیا

۔۔☔️6: طاعون کے مرض سے موت آنا

رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا.

طاعون ہر مسلمان کے لیے شہادت ھے

(بخاری، کتاب الجہاد و السیر)

۔۔☔️7: پیٹ کی بیماری سے، غرق ہو کر، ملبے کے نیچے دب کر، جل کر، عورت کو حالت نفاس میں اور فالج کے سبب موت آنا۔

حدیث نبوی میں ان سب کو شہید قرار دیا گیا ہے۔

(احکام الجنائز، موطا مالک، نسائی، صحیح)

۔۔☔️8: سل کی بیماری سے موت آنا

نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہے

اور سل (ٹی بی کے مرض) کے باعث موت آنا شہادت ھے۔

(احکام الجنائز، صحیح)

۔۔☔️9: اپنی جان، مال، دین، اہل و عیال اور عزت کے دفاع میں موت آنا

حدیث نبوی ھے کہ

جو شخص اپنے مال کی حفاظت میں قتل کر دیا گیا وہ شھید ہے، جو اپنے اہل و عیال کے دفاع میں قتل کر دیا گیا وہ شھید ہے، جو اپنا دین بچاتے ھو ئے قتل کر دیا گیا وہ شھید ہے، اور جو اپنی جان بچاتے ھو ئے قتل کر دیا گیا وہ شھید ہے، (ابو داؤد، احکام الجنائز، صحیح)

۔۔☔️10 : پہرے کی حالت میں موت آنا

حدیث نبوی ھے 

ایک دن اور رات پہرہ دینا ایک ماہ کے روزے اور اس کے قیام سے بہتر ہے اور اگر وہ شخص (پہرے کی حالت میں) فوت ہو جائے تو اس کا وہ عمل جسے وہ کیا کرتا تھا اس پر جاری ہو جاتا ہے، اور اس کا رزق بھی اس کے لیے جاری کر دیا جاتا ہے اور دو فتنے میں ڈالنے والے (فرشتوں یعنی منکر نکیر) سے بھی محفوظ کر لیا جاتا ہے۔

(مسلم، کتاب الامارۃ)

۔۔☔️11 : کسی بھی نیک عمل پر موت آنا

حضرت حذیفہ سے مروی ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا 

جس شخص نے رضائے الٰہی کے لیے کلمہ لا الہ الا اللہ کہا پھر اسی کے ساتھ اسکا خاتمہ کر دیا گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا، اور جس نے رضائے الٰہی کے لیے ایک دن روزہ رکھا پھر اسی کے ساتھ اسکا خاتمہ کر دیا گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا، اور جس نے رضائے الٰہی کے لیے کوئی چیز صدقہ کی پھر اسی کے ساتھ اس کا خاتمہ کر دیا گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ (احکام الجنائز، مسند احمد، صحیح)

۔۔☔️12 : لوگوں کا میت کی تعریف کرنا

ایک مرتبہ نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کی تعریف کی، اس پر رسول پاک نے تین مرتبہ فرمایا ۔۔۔۔۔ واجب ہو گئی۔

اسی طرح پھر ایک جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کی برائی بیان کی، اس پر رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے تین مرتبہ پھر فرمایا ۔۔۔۔۔۔ واجب ہو گئی۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دریافت کرنے پر رسول پاک نے فرمایا

جس شخص کی تم لوگوں نے اچھی تعریف کی ہے اس کے لیے جنت واجب ہو گئی اور جس کی تم لوگوں نے بری تعریف کی ہے اس کے لیے آگ واجب ہو گئی۔

(مسلم، کتاب الجنائز)

اللہ پاک ھم سب کا خاتمہ ایمان پر اور احسن فرمائے، آمین یا رب العالمین ۔۔۔۔۔ بشکریہ "ترتیل آن لائن"

Comments