Posts

Showing posts from June, 2024

1408🌻) Confluence of the Negro and Amazon Rivers, Brazil (e/u)

Image
The Brazilian city of Manaus , the largest city in the Amazon basin , is home to one of its most beautiful natural phenomena: the confluence of water and water . This is the point where the Negro River and the Amazon River meet. The two rivers flow for miles, but their waters do not mix, making it a fascinating and strange natural phenomenon. The water of the Negro River is dark in color because it contains large amounts of acid from the decomposition of vegetation, while the water of the Amazon River is gray due to silt particles coming from the Andes Mountains . The water of the two rivers also differs in temperature and flow speed. The water of the Negro River is warmer than the water of the Amazon River, while the flow of the Amazon River is faster than that of the Negro River. Due to all these factors, the water of the two rivers does not mix and this natural phenomenon persists. This point where water meets water is very popular with tourists who come by boat to see the scene u...

1407) ایک اہل تشیع کو ان کے سوال کا جواب

Image
   ایک اہل تشیع کو ان کے سوال کا جواب ایک اہل تشیع اپنے مسلک کے اعتبار سے بڑے علمی گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے پاس کافی معلومات بھی تھیں ۔ اس کے بقول میرے ان سوالات کا جواب کسی مولوی کے پاس نہیں ہے۔ میں نے اس سے ملاقات کی تو اسکی ہر ہر ادا سے علماء سے حتّٰی کہ صحابہ کرامؓ سے بھی نفرت و حقارت کی جھلک واضح تھی۔ میں نے میزبان ہونے کی حیثیت سے بڑے اخلاق سے انہیں بٹھایا ۔ تھوڑی دیر حال ، احوال دریافت کرنے کے بعد گفتگو شروع ہوگئی۔ اس کا پہلا سوال ہی بزعم خود بڑا جاندار تھا اور وہ یہ کہ تم ابوبکر (رضی اللہ عنہ) کو نبی ﷺ ؐکا خلیفہ کیوں مانتے ہو؟ ہم تو ابوبکر صدیق(رضی اللہ عنہ)کو خلیفہ رسولؐ اسلیے نہیں مانتے کہ انہوں نے سیدہ کائنات خاتون جنت کو ان کا حق نہیں دیا تھا بلکہ ان کا حق غصب کر لیا تھا۔ میں نےکہا ذرا کھل کر بولیں جو آپ کہنا چاہ رہے ہیں اور اس حق کی وضاحت کر دیں کہ وہ حق کیا تھا ؟ کہنے لگا وہ ،باغ فدک ... جو حضور ﷺ نے وراثت میں چھوڑا تھا ۔ وہ حضورؐ کی صاحبزادی حضرت فاطمہ ؓکو ملنا تھا لیکن وہ باغ انہیں ابوبکرؓ نے نہیں دیا تھا۔ یہ صرف میرا دعویٰ ہی نہیں بلکہ میرے پاس اس دعوے ...

1406) سانپوں کے بارے میں دلچسپ معلومات (urdu/english)

Image
سانپوں کے بارے میں دلچسپ معلومات ۔1)سانپوں کی پلکیں نہیں ہوتیں جس کا مطلب ہے کہ وہ پلکیں نہیں جھپکتے اور  آنکھیں کھول کر سوتے ہیں۔ ۔2)دنیا میں سانپوں کی 3000 مختلف اقسام پاٸ جاتی ہیں جن میں سے 600 اقسام کے سانپ  زہریلے ہوتے ہیں۔ ۔3)سانپ اپنی زبان سے سونگھتے ہیں۔ ۔4)زیادہ تر سانپ انڈے دیتے ہیں مگر کچھ سانپ جس میں سمندری سانپ بھی شامل ہے وہ بچے جنتے ہیں۔ ۔5)انسان کی طرح سانپ میں بھی ہڈیاں ہوتی ہیں۔ ۔6)سانپ اچھی بیناٸ نہیں رکھتے۔اگر آپ انکے سامنے ساکن حالت میں کھڑے ہوجاٸیں تو ان کو ایسا لگے گا کہ شاید کوٸ درخت انکے سامنے کھڑا ہے۔ ۔7)چھوٹے برہمنی بلائنڈ سانپ، یا فلاور پاٹ سانپ، سانپوں کی واحد نسل ہے جو مکمل طور پر مادہ پر مشتمل ہوتی ہے۔ ۔8)اگرچہ سانپ کے دانت ہوتے ہیں مگر وہ شکار کو چپانے کی بجاۓ اسے نگلتے ہیں۔انکے دانت شکار کو منہ میں اچھی گرفت کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ۔9)انٹارکٹیکا کے علاوہ دنیا کے ہر براعظم میں سانپ پائے جاتے ہیں۔ ۔10)سانپ کے اندرونی کان ہوتے ہیں لیکن بیرونی کان نہیں ہوتے۔ ۔11)سانپ کی کچھ اقسام، جیسے کوبرا اور بلیک میمبا، اپنے شکار کو شکار کرنے اور مارنے کے لیے ...

۔1405🌻) یروشلم کی سات ہزار برسوں کی تاریخ

Image
  ی روشلم یہودی، مسیحی اور مسلمان تینوں مقدس مانتے ہیں برطانوی جنرل سر ایڈمند ایلن بی کو یروشلم کے تقدس کا اس قدر خیال تھا کہ جب وہ عثمانی فوجوں کو شکست دے کر یروشلم پر قبضے کی غرض سے باب الخلیل کے راستے شہر میں داخل ہوئے تو انھوں نے گھوڑے یا گاڑی پر سوار ہونے کی بجائے پیدل چلنے کو ترجیح دی ۔ یہ واقعہ ایک سو سات سال پہلے 11 دسمبر 1917 کو پیش آیا  برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ لوئڈ جارج نے اس موقعے پر لکھا کہ 'دنیا کے مشہور ترین شہر پر قبضے کے بعد مسیحی دنیا نے مقدس مقامات کو دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ تمام مغربی دنیا کے اخباروں نے اس فتح کا جشن منایا۔ امریکی اخبار نیویارک ہیرلڈ نے سرخی جمائی: 'برطانیہ نے 673 برس کے اقتدار کے بعد یروشلم کو آزاد کروا لیا ہے۔۔۔ مسیحی دنیا میں زبردست خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اعلان کر دیا تھا کہ یروشلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، حالانکہ دنیا بھر کے ملکوں نے انھیں خبردار کیا کہ اس اعلان سے خطے میں تشدد کی نئی لہر پھوٹ سکتی ہے۔ یروشلم متعدد بار تاخت و تاراج ہوا ہے، یہاں کی آبادیوں کو کئی بار زبردستی جلاوطن کیا گیا ہے، او...

1404) سات سوالوں کے جواب ؟

Image
سات سوالوں کے جواب ؟ سوال نمبر ۔1 ... جنت کہاں ہے؟  جواب ... جنت ساتوں آسمانوں کے اوپر ساتوں آسمانوں سے جدا ہے کیونکہ ساتوں آسمان قیامت کے وقت فنا اور ختم ہونے والے ہیں جبکہ جنت کو فنا نہیں ہے وہ ہمیشہ رہے گی جنت کی چھت عرشِ رحمٰن ہے سوال نمبر دو ۔2 ... جہنم کہاں ہے؟  جواب ... جہنم ساتوں زمین کے نیچے ایسی جگہ ہے جس کا نام "سجین" ہے . جہنم جنت کے بازو میں نہیں ہے . جیسا کہ بعض لوگ سوچتے ہیں . جس زمین پر ہم رہتے ہیں یہ پہلی زمین ہے،اس کے علاوہ چھ زمینیں اور ہیں جو ہماری زمین کے نیچے ہماری زمین سے علیحدہ اور جدا ہیں سوال نمبر تین ۔3 ... سدر ة المنتهٰی کیا ہے؟ جواب ... سدرة عربی میں بیری اور بیری کے درخت کو کہتے ہیں . المنتہی یعنی آخری حد،یہ بیری کا درخت وہ آخری مقام ہےجو مخلوقات کی حد ہے.اس سے آگے حضرت جبرئیل بھی نہیں جا پاتے ہیں. سدرة المنتهی ایک عظیم الشان درخت ہے،اس کی جڑیں چھٹے آسمان میں اور اونچائیاں ساتویں آسمان سے بھی بلند ہیں،اس کے پتے ہاتھی کے کان جتنےاور پھل بڑے گھڑے جیسے ہیں،اس پر سنہری تتلیاں منڈلاتی ہیں ،یہ درخت جنت سے باہر ہے.رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت ج...

۔1403🌻) ذکر قلبی

Image
  ہمارے جسم کے اندر تقریبا ساڑھے تین کروڑ نسیں ہیں جب ہم دل کی دھڑکنوں سے اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو ذکر اللہ کا نور خون سے ہوتا ہوا نس نس میں چلا جاتا ہے   حضرت شاہ ولی اللہ فرماتے ہیں کہ جب تیرا دل ایک دفعہ اللہ کہے گا ساڑھے تین کروڑ نسیں ﷲ کے ذکر سے گونج اُٹھیں گی اور ساڑھے تین کروڑ اللہ کرنے کا ثواب ملے گا  حضرت سخی سلطان حق باہو فرماتے ہیں . کسی کا دل ایک دفعہ اللہ کا ذکر کرے تو، یہ جو مسام ہیں جہاں سے پسینہ آتا ہے یہ بہتر ہزار ہوتے ہیں ۔ دل نے ایک دفعہ اللہ کا ذکر کیا 72 ہزار مساموں سے ذکر الله کی 72 ہزار آوازیں جسم سے باہر نکلیں، اس طرح 72 ہزار ظاہری قرآن پاک کا ثواب مزید ملتا ہے۔  انسان کے اندر ریڈ بلڈ سیلز (آر بی سی) ہوتے ہیں یہ تقریبا" 25 ٹریلین کے قریب ہوتے ہیں یہ بھی اللہ اللہ کرنا شروع کر دیتے ہیں جب آپ کا دل ذاکر ہوگیا تو سوتے جاگتے، کھاتے پیتے ہر وقت دل ذکر اللہ کرتا رہے گا اور اس طرح آپکو اللہ کے ذکر کا اتنا ثواب ملے گا جس کا شمار ہی نہیں کیا جاسکتا لیکن ذکر قلب کی اس روحانی دولت کو حاصل کرنے کے لئے کسی مرد کامل سے اس ذکر قلب کی اجازت(اذن) درکار ہوت...

1402) مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کی جرأت

Image
  مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کی جرأت   امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ جو ہندوستان کے شہر سرہند میں پیدا ہوئے ، ان کے دور میں مغل شہنشاہ اکبر نے دین کی شکل کو مسخ کر دیا تھا ، دین الٰہی کے نام سے ایک نیا دین دنیا کے سامنے پیش کر دیا تھا ، جو بدعات و رسومات کا مجموعہ تھا ۔ یہ وہ وقت تھا ، جب اکبر کے بیٹے جہانگیر نے اپنی طاقت کے نشے میں آ کر ، علماء کو لکھا کہ مجھے فتویٰ دو کہ بادشاہ کو سجدۂ تعظیمی کرنا جائز ہے ۔ جب لوگوں کے سامنے جیلوں کے دروازے کُھل چکے تھے ، جب ان کو دُرے ( کوڑے ) نظر آ رہے تھے ، کھالیں پیٹھ سے اترتی نظر آ رہی تھیں ، اس وقت کچھ ربانیین ایسے تھے ، کچھ علماء ایسے تھے ، جنہوں نے جان کی پرواہ تک نہ کی ، اس لیے کہ ان کا فرض منصبی دین کی حفاظت تھا ۔ انہوں نے کہا  جاں دی ، دی ہوئی اس کی تھی حق تو یہ ہے ، کہ حق ادا نہ ہوا چنانچہ امام ربانی مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ سجدہ تعظیمی حرام ہے ، قطعاً جائز نہیں ، اس کلمۂ حق کی وجہ سے آپ رحمۃ اللہ علیہ کو گوالیار کے قلعہ میں بند کر دیا گیا ، آپ رحمۃ اللہ علیہ کے پاؤں میں زنجیریں ڈال دی گئیں ...