Posts

Showing posts from September, 2025

بکھاریوں سے بچو

Image
آپ کا ایک روپیہ۔۔۔ معیشت کو تباہ کر رہا ہے کیسے؟ آئیے جانچ پڑتال کرتے ہیں۔۔۔ ہم روزانہ اپنے ہاتھ سے معیشت کے چیتھڑے اڑا رہے ہیں اور ہمیں اس کا اندازہ بھی نہیں۔ کسی بھکاری ، فقیر ، ملنگ یا منگتے سے متعلق ہمارے ہاں دو قسم کی اپروچ ہوتی ہے۔۔۔ ـ✓ یا تو فراخ دلی سے اسے دس ، پچاس ، سو کا نوٹ دے دیا جاتا ہے اور کم ہی لوگ ایسا کرتے ہیں۔ ـ✓ یا پھر "جان چھڑوانے کے لیے" محض اسے ایک ، دو روپے کا سکہ دے دیا جاتا ہے۔۔۔ دکانداروں نے بھی الگ سے کچھ سکے رکھے ہوئے ہوتے ہیں تاکہ پورا دن جو فقیر آتے ہیں انہیں ایک دو روپیہ دے کر جان چھڑوائیں۔ لیکن۔۔۔ آپ کی یہ فراخ دلی یا رسمِ جان چھڑاوئی ملکی معیشت کے  لیے سخت ضرر رساں ثابت ہو رہے ہیں۔  ـ∆ بھکاری چاہے گروہ کی صورت میں کام کررہے ہوں۔ ـ∆ خاندان کی صورت میں ، کہ پورا خاندان مانگنے نکلا۔ ـ∆ یا انفرادی طور پر۔  بہرصورت۔۔۔ روزانہ لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپیہ ان بھکاریوں کی جیبوں میں جاتا ہے۔  ایک بھکاری مارکیٹ کے ایک کونے سے شروع کرے اگر اس مارکیٹ میں 100 دکانیں ہیں ، سب اسے محض 2 روپیہ بھی دیں تو بن جائے گا دو سو روپیہ۔۔۔ لیکن ایسا ہوتا نہیں...

گری دار میوے

Image
حالیہ تحقیق نے گری دار میوے کے باقاعدگی سے استعمال اور دماغی صحت کے درمیان ایک طاقتور ربط کا انکشاف کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق ہر ہفتے گری دار میوے کے پانچ سرونگ کھانے سے دماغی عمر کے دو سال کے برابر ہوتا ہے۔ یہ دریافت اس بات کے ثبوت کے بڑھتے ہوئے جسم میں اضافہ کرتی ہے کہ غذا علمی افعال کو سہارا دینے اور عمر کے ساتھ آنے والے قدرتی زوال کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ گری دار میوے صحت مند چکنائی، اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز اور معدنیات سے بھرے ہوتے ہیں جو دماغ کی پرورش کرتے ہیں۔ ان میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو سوزش سے لڑتے ہیں، خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں، اور دماغ کے نئے خلیوں کی نشوونما میں مدد کرتے ہیں۔ بادام، اخروٹ، کاجو اور پستے جیسے گری دار میوے کا باقاعدگی سے استعمال غذائی اجزاء کی مستقل فراہمی فراہم کرتا ہے جو یادداشت، توجہ اور مجموعی طور پر دماغی تندرستی کی حفاظت کرتا ہے۔ عمر سے متعلق علمی زوال کی بڑھتی ہوئی شرحوں اور ڈیمنشیا جیسے حالات کے تناظر میں یہ نتائج خاص طور پر اہم ہیں۔ طرز زندگی کے سادہ انتخاب جیسے کہ آپ کی خوراک میں زیادہ گری دار میوے شامل کرنے سے آزادی کو برقرار رکھنے،...

ریڑھ کی آخری ہڈی

Image
  حضرت ابو ہریرہ رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " زمین ابن آدم کے جسم کا ہر حصّہ کھا جاتی ہے ( اسکی موت کے بعد ) سوائے ایک ہڈی کے "عجب الذنب‌"کی ہڈی کے ( وہ ہڈی جو ریڑھ کی ہڈی کی جڑ میں موجود ہوتی ہے ) جس سے انسان پیدا ہوا تھا اور جس سے قیامت کے دن اسکا جسم دوبارہ بنایا جائے گا حدیث ٤٥٧ صحیح البخاری ( تفصیل حدیث ٣٣٨) باب : قرآن میں غیب کا بیان  یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ریڑھ کی ہڈی انسان کےمرنے کےبعد گل سڑ جاتی ہے ماسواۓ ایک چھوٹے سے حصّے کے (دمچی کی ہڈی کے شروع کے حصے کے ) جو ریڑھ کی ہڈی کے آخر میں ہوتا ہے ، اور یہ وہی ہے جسکو حدیث میں عجب الذنب کے نام سے بیان کیا گیا ہے جب انسان مر جاتا ہے تو اسکا پورا جسم گل سڑ جاتا ہے ماسواۓ اس حصّے کے جس سے ، ایک حدیث کے مطابق ، انسان کی دوبارہ تخلیق ہو گی ، بلکل اسی طرح سے جیسے ایک بیج سے پودا نکلتا ہے یہ عمل تب ہو گا جب قیامت کے روز، ایک خاص طرح کی بارش آسمان سے الله رب العزت کے حکم سے برسے گی ابو ہریرہ رضی الله تعالیٰ عنہ نے فرمایا "الله کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرما...

سونف کا پانی

Image
نظام ہاضمہ کو درست کرے سونف کے بیجوں میں کارمینیٹو کی خصوصیات پائی جاتی ہیں جس سے پیٹ کی گیس کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے، اس کے علاوہ بدہضمی اور قبض کی شکایت کو بھی اسی پانی سے دور کیا جاسکتا ہے۔ تیزابت کو دور کرے سونف کا پانی سینے کی جلن اور تیزابیت کو دور کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، اس کے علاوہ یہ مناسب ہائیڈریشن کی سطح کو برقرار رکھنے میں بھی کارگر ثابت ہوتا ہے۔ منہ کی بدبو سے نجات اکثر لوگوں کے منہ سے بدبو آتی ہے چاہے وہ جتنا ہی اپنے دانتوں اور منہ کی صفائی کا خیال کرلیں، اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن ایک وجہ نظام ہاضمہ اور آنتوں کا درست کام نہ کرنا بھی ہے۔ قوت مدافعت کو مضبوط بنائے سونف کا پانی وٹامن سی اور ضروری غذائیت سے بھرپور ہوتاہے جس کے سبب یہ قوت مدافعت کو بھی مضبوط بناتا ہے اور وٹامن سی ہی سفید خون کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے ہمارا جسم بیماریوں سے لڑنے کی طاقت رکھتا ہے۔ سونف کا پانی کیسے تیار کیا جائے؟ حسب ضرورت سونف کو گرم پانی میں ڈال کر ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک پانی کو ڈھانپ کر رکھ دیں، اس کے بعد سونف کا عرق نکل آئے گا اور پانی کا رنگ تب...

کالے بھنے چنے

Image
قوتِ مدافعت میں اضافہ بھنے ہوئے کالے چنے جسمانی طاقت بڑھانے کے ساتھ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔ ان میں منقہ یا کشمش ملا کر کھانے سے مزید فائدہ حاصل ہوتا ہے۔  کولیسٹرول کم کرتے ہیں ان میں موجود غذائی اجزاء فطری انداز میں کولیسٹرول کو کم رکھتے ہیں، جس سے دل کی صحت بہتر رہتی ہے۔  ذیابیطس میں مفید کم گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین ہیں۔ یہ خون میں شکر کی مقدار کو متوازن رکھتے ہیں اور انرجی فراہم کرتے ہیں۔  وزن میں کمی اگر عصر کے وقت ایک مٹھی بھنے چنے روزانہ کھائے جائیں تو کولیسٹرول کم کرنے کے ساتھ وزن میں کمی بھی ممکن ہے۔ اس میں موجود پروٹین اور آئرن موٹاپا کم کرنے کے ساتھ جسمانی کمزوری کو بھی دور کرتے ہیں۔  آنتوں کی صحت فائبر سے بھرپور یہ چنے نظامِ ہضم کو درست رکھتے ہیں، قبض اور دیگر آنتوں کے مسائل کو ختم کرتے ہیں۔ یہ معدے کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔  خواتین کی صحت کے لیے بہترین خواتین میں قوت مدافعت بڑھانے، وزن کم کرنے اور پوشیدہ امراض سے نجات کے لیے بھنے ہوئے کالے چنے بہترین غذا ہیں۔ بچوں کی نشوونما بچوں کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہیں۔...

مینٹس کیکڑا

Image
  انسان دنیا کو صرف تین اہم رنگوں میں دیکھتے ہیں - سرخ، سبز اور نیلے رنگ۔ لیکن مینٹس کیکڑے؟  یہ سولہ تک مختلف رنگین چینلز دیکھتا ہے... اس مطلب ہے کہ اس کی دنیا رنگوں اور تفصیلات کے ساتھ پھٹ رہی ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔ 🔬 رنگوں سے ہٹ کر، مینٹس جھینگا الٹرا وائلٹ روشنی کو بھی دیکھ سکتا ہے اور پولرائزڈ روشنی کا پتہ لگاتا ہے — انہیں ایک طرح کا بلٹ ان سپر ویژن دیتا ہے۔ یہ صرف ٹھنڈی حیاتیات نہیں ہے؛ اس کا حقیقی دنیا پر اثر پڑتا ہے۔ مانٹیس جھینگا کے وژن کا مطالعہ کرنے والے سائنسدانوں نے پایا کہ وہ ہمارے لیے پوشیدہ چیزوں کا پتہ لگا سکتے ہیں - یہاں تک کہ طبی امیجز میں کینسر کی ٹھیک ٹھیک نشانیاں۔ یہ غیر معمولی بینائی بیماریوں کو پہلے اور زیادہ درست طریقے سے پکڑنے کے لیے نئے تشخیصی آلات کو متاثر کر سکتی ہے۔ مختصر میں: مینٹیس جھینگا صرف سمندر کے سب سے قابل ذکر شکاریوں میں سے ایک نہیں ہے - یہ ایک چھوٹی سی مخلوق ہے جو دوا کو تبدیل کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ 🌈 The Super Vision of Mantis Shrimp 🦐✨ Humans see the world in just three main colors — red, green, and blue. But the mantis...

تتلیاں، خبیث اور خبیثنیاں

Image
سن 1982 میں امریکی ریاضی دان اور ماہر ماحولیات ایڈورڈ لورینٹز نے ایک نظریہ پیش کیا۔ اس نظریے کے مطابق ایک تتلی اگر برازیل میں، اپنے پنکھ پھڑپھڑائے تو اس سے ٹیکساس میں ایک بھیانک طوفان آ سکتا ہے۔ اس نظریے کو انہوں نے بٹر فلائی ایفیکٹ کا نام دیا تھا۔ ایڈورڈ کا اپنے نظریے میں کہنا ہے، کہ ہر جاندار چیز سے کوئی بھی کام اتفاقاً نہیں ہوتا بلکہ یہ ’’بٹر فلائی ایفیکٹ‘‘ ہوتا ہے جس سے شروع ہونے والا عمل ایک کڑی سے جڑ کر، دوسری کڑی اور اسی طرح جڑتے جڑتے کہیں دور اپنے اختتام کو پنہچتا ہے۔ یہ بٹر فلائی ایفیکٹ طبیعیات میں ’’نظریۂ انتشار‘‘ نظریہ شواش ( تھیوری) کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس کا سادہ سا مطلب ہے کہ ابتدائی کیفیت میں چھوٹی چھوٹی سی تبدیلیاں بعد میں آنے والی بہت بڑی تبدیلیوں کو جنم دی سکتی ہیں۔یہ نظریہ یعنی بٹر فلائی ایفیکٹ ہماری توجہ ان عوامل کی جانب مبذول کراتا ہے جو بظاہر ایک معمولی دکھائی دینے والی تبدیلی کے نتیجے میں حیران کن نتائج دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔  وقت کرتا ہے پرورش برسوں حادثہ  ایک  دم  نہیں  ہوتا آئیے اس بات کو دو مثالوں سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کہ بٹر فل...

بد دعا کی تباہی

Image
اگر آپ اسلام آباد میں رہتے ہیں تو راول ٹاؤن چوک کو اچھی طرح جانتے ہوں گے۔ یہ چوک کلب روڈ پر سرینا ہوٹل سے فیض آباد کی طرف جاتے ہوئے آتا ہے۔ چوک میں ایک پٹرول پمپ اور ایک پرانی مسجد ہے۔ میں 1993ء میں اسلام آباد آیا تو مسجد کے ساتھ ایک چھوٹا سا گاؤں ہوتا تھا۔ گاؤں کی زمینیں ایکوائر ہو چکی تھیں، امیر لوگ زمینوں کی قیمتیں وصول کر کے بڑے بڑے سیکٹروں اور فارم ہاؤسز میں شفٹ ہو چکے تھے لیکن وہ غرباء پیچھے رہ گئے تھے جن کی زمینوں کے پیسے امراء کھا گئے یا پھر وہ جو گاؤں کے کمی کمین تھے اور ان کے نام پر کوئی زمین نہیں تھی، حکومت نے انہیں کوئی معاوضہ نہیں دیا۔ دنیا میں ان کا کوئی ٹھکانا نہیں تھا، لہٰذا وہ اپنے ٹوٹے پھوٹے گھروں میں مقیم تھے۔ سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ نے ان کو بے شمار نوٹس دیے مگر مکینوں کا کہنا تھا ”ہم کہاں جائیں‘ آپ ہمیں بتا دیں ہم وہاں چلے جاتے ہیں“ حکومت ظاہر ہے ایک ٹھنڈی ٹھار مشین ہوتی ہے، اس کا دل ہوتا ہے اور نہ ہی جذبات، لہٰذا حکومت جواب میں ایک اور نوٹس بھجوا دیتی تھی۔ نوٹس بازی کے اس عمل کے دوران بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف کی حکومتیں آتی اور جاتی رہیں۔ ضلعی انتظامیہ ن...

این جی سی 3109 کہکشآں

Image
  یہ کہکشاں زمین سے تقریباً 40 لاکھ نوری سال دور واقع ہے۔ نوری سال وہ فاصلہ ہے جو روشنی ایک سال میں طے کرتی ہے اور یہ تقریباً 95 کھرب کلومیٹرز کے قریب بنتا ہے۔ اس حساب سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کہکشاں ہم سے کس قدر دور واقع ہے۔ این جی سی 3109 برج ہائڈرا میں ہے اور ہماری اپنی کہکشاں ملکی وے، اینڈرومیڈا اور کئی چھوٹی کہکشاؤں کے ساتھ لوکل گروپ نامی ہماری "کائناتی محلے" کی ایک رکن ہے۔ یہاں یہ بات جاننا بھی ضروری ہے کہ کہکشاؤں کی بنیادی طور پر تین بڑی اقسام ہیں۔ سب سے پہلی بھنور دار کہکشائیں ہیں جن میں بَل کھاتے بازو اور ایک روشن مرکزی ابھار ہوتا ہے جیسے ہماری ملکی وے یا ہماری پڑوسی اینڈرومیڈا کہکشاں ہے۔ یہ کائنات کی جوان کہکشائیں ہیں جن میں اب بھی نئے ستارے بنتے ہیں۔ دوسری بیضوی کہکشائیں ہیں جو زیادہ تر بیضوی یا گیند نما شکل کی ہوتی ہیں۔ یہ بوڑھی یا قدیم کہکشائیں ہیں جن میں نئے ستارے بننے کا عمل تقریباً رک چکا ہوتا ہے اور زیادہ تر پرانے ستارے پائے جاتے ہیں۔ تیسری بے ہنگم کہکشائیں ہیں جن کی کوئی واضح ترتیب یا شکل نہیں ہوتی اور یہ بے ڈھنگی دکھائی دیتی ہیں اور دوسری اقسام کی ک...

ٹیکسلا کا تاریخی پس منظر

Image
ٹیکسلا، جسے قدیم یونانی ذرائع میں "ٹاکسلا" کہا گیا ہے، ایک قدیم شہر تھا جو موجودہ پاکستان کے پنجاب صوبے میں واقع ہے۔ یہ شہر برصغیر پاک و ہند، وسطی ایشیا اور فارس کے اہم تجارتی راستوں کے سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے بہت اہم تھا۔ یہاں کئی تہذیبیں پھلی پھولیں، جن میں ہخامنشی  (Achaemenid) یونانی، موریا، ہند-یونانی، ہند-سیتھیائی  (Indo-Scythian)  اور کشان سلطنتیں شامل ہیں۔ یہ شہر علم و دانش کا ایک بڑا مرکز بھی تھا، جہاں دنیا بھر سے لوگ تعلیم حاصل کرنے آتے تھے۔ ہند-یونانیوں کا عروج سکندر اعظم کے بعد، اس کی عظیم سلطنت ٹکڑوں میں بٹ گئی۔ ان ٹکڑوں میں سے ایک یونانی-باکتری سلطنت  (Graeco-Bactrian Kingdom)  تھی جو موجودہ افغانستان اور وسطی ایشیا کے کچھ حصوں پر مشتمل تھی۔ لگ بھگ 200 قبل مسیح میں، اس سلطنت کے ایک بادشاہ ڈیمیٹریس اوّل نے برصغیر پر حملہ کیا اور ٹیکسلا سمیت شمال مغربی ہندوستان کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا۔ اس طرح، ہند-یونانی سلطنت کی بنیاد رکھی گئی، جس نے دو صدیوں تک اس علاقے پر حکومت کی۔ ٹیکسلا بطور دارالحکومت ہند-یونانیوں نے ٹیکسلا کو اپنا دارالحکومت بنایا۔ انہو...

موت کے وقت کی کیفیت

Image
جب روح نکلتی ہے تو انسان کا منہ کھل جاتا ہے ہونٹ کسی بھی قیمت پر آپس میں چپکے ہوئے نہیں رہ سکتے … روح پیر کو کھںچتی ہوئی اوپر کی طرف آتی ہے جب پھیپڑوں اور دل تک روح کھینچ لی جاتی ہے تو انسان سانس ایک ہی طرف یعنی باہر ہی چلنے لگتی ہے یہ وہ وقت ہوتا ہے جب چند سیکنڈ میں انسان شیطان اور فرشتوں کو دنیا میں اپنے سامنے دیکھتا ہے …ایک طرف شیطان اس کے کان کے ذریعہ کچھ مشورے تجویز کرتا ہے تو دوسری طرف اس کی زبان اس کے عمل کے مطابق کچھ لفظ ادا کرنا چاہتی ہے اگر انسان نیک ہوتا ہے تو اس کا دماغ اس کی زبان کو کلمہ  شہادت کی ہدایت دیتا ہے اور اگر انسان کافر مشرک بددين یا دنیا پرست ہوتا ہے تو اس کا دماغ كنفيوژن اور ایک عجیب ہیبت کا شکار ہو کر شیطان کے مشورے کی پیروی ہی کرتا ہے اور انتہائی مشکل سے کچھ لفظ زبان سے ادا کرنے کی بھرپور کوشش کرتا ہے ….یہ سب اتنی تیزی سے ہوتا ہے کی دماغ کو دنیا کی فضول باتوں کو سوچنے کا موقع ہی نہیں ملتا …. انسان کی روح نکلتے ہوئے ایک زبردست تکلیف ذہن محسوس کرتا ہے لیکن تڑپ نہیں پاتا کیونکہ دماغ کو چھوڑ کر باقی جسم کی روح اس کے حلق میں اکٹھی ہو جاتی ہے اور جسم ایک گوشت ک...

پھل مکھانہ

Image
پھول مکھانہ کی افادیت سے بہت کم لوگ واقف ہیں حالانکہ وہ  اپنے اندر بےشمار فوائد سموئے ہوئے ہیں پھل مکھانے دراصل کمل کے بیج  (Fox Nuts یا Lotus Seeds)  ہیں۔ یہ ایک قدرتی پھل ہے جو زیادہ تر پانی میں اگنے والے پودے (کمل/سنگھاڑا کے خاندان) سے حاصل ہوتا ہے۔ خاص طور پر یہ بھارت، چین، جاپان اور نیپال کے علاقوں میں کاشت کیے جاتے ہیں۔   اس کے پھول اور پتے نیلوفر کے پھولوں اور پتوں سے مشابہت کرتے ہیں۔ ان کی جڑ چھوٹے مکھانے کے برابر ہوتی ہے۔ مکھانوں کی کی کاشت دسمبر میں کی جاتی ہے، ان کا پودا اور پھل کانٹوں سے بھرا ہوتا ہے اور بڑے بڑے پتوں کی طرح نظر آتا ہے۔ اس کی کی کاشت کے لیے مکھانے کے بیج پانی میں پھینکنے پڑتے ہیں۔ ان کا بیرونی چھال سیاہ اور کھردری ہوتی ہے۔ ان  میں خانے ہوتے ہیں اور ہر ایک خانے کے اندر سے سیاہ رنگ کے گول بیج نکلتے ہیں جن کا مغز سفید اور قدرے میٹھا ہوتا ہے۔ خام ہونے کی حالت میں ان کا مغز نکال لیتے ہیں اور خشک شدہ کو مرکبات میں شامل کرتے ہیں یہ بیج پانی کے اندر بننے والے پھل کے اندر ہوتے ہیں۔ جب یہ خشک ہو جاتے ہیں تو ان کو نکال کر آگ پر بھونا جاتا ہے، جس...

حقیقت

Image
جب ہم 60 برس کی عمر کو پہنچتے ہیں، تو ہم زندگی کے آخری مرحلے میں داخل ہو جاتے ہیں۔ مکمل اندھیرا چھانے سے پہلے، کچھ "مناظر" ایسے ہوتے ہیں جنہیں ہمیں یاد رکھنا چاہیے۔ اگر ہم انہیں یاد رکھیں، تو ذہنی طور پر تیار ہوں گے اور گھبرائیں گے نہیں۔ پہلا منظر: آپ کے ساتھ کم لوگ ہوں گے آپ کے بزرگ—والدین، دادا دادی—اکثر اس دنیا سے جا چکے ہوں گے۔ آپ کے ہم عمر اپنی ہی پریشانیوں میں الجھے ہوں گے۔ نئی نسل اپنی زندگی میں مصروف ہوگی۔ حتیٰ کہ آپ کا شریکِ حیات بھی آپ سے پہلے جا سکتا ہے۔ آپ کے دن لمبے اور تنہا ہو سکتے ہیں۔ آپ کو اکیلے جینا اور تنہائی کا سامنا کرنا سیکھنا ہوگا۔ دوسرا منظر: معاشرے کی توجہ ختم ہو جائے گی چاہے آپ کا ماضی کتنا ہی شاندار ہو، کتنے ہی معروف رہے ہوں— بڑھاپے میں ہر کوئی عام بوڑھا مرد یا عورت بن جاتا ہے۔ روشنی کا ہالہ اب آپ پر نہیں ہوگا۔ آپ کو چپ چاپ ایک طرف کھڑے ہو کر نئی نسل کی کامیابی اور جوش کو سراہنا سیکھنا ہوگا—بغیر حسد یا شکایت کے۔ تیسرا منظر: راستے میں خطرات بڑھ جائیں گے ہڈیوں کا ٹوٹنا، دل کی بیماریاں، دماغ کی کمزوری، کینسر—یہ سب آپ کے دروازے پر دستک دے سکتے ہیں، چاہے...

چار مغز کیا ہے

Image
  چار مغز کیا ہے ان بیجوں کے فوائد جب ہمیں چار مغز کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم پنسار سٹور پر جاکر کہتے ہیں چار مغز دیں تو وہ جو چیز چار مغز کے نام پر دے رہے ہوتے ہیں وہ چار مغز نہیں ہوتی بلکہ صرف تربوز کے مغز دیے جاتے ھیں۔ اس لیے چار مغز کی جب بھی آپ کو ضرورت ہو تو خود ہی یہ چار چیزوں کے مغز الگ الگ خرید کر مکس کردیا کریں۔ اصل چار مغز کے اجزاء یہ ہیں ۔1.مغز تخم خربوزہ ۔2.مغز تخم تربوز ۔3.مغز تخم خیار(کھیرا) ۔4.مغز تخم کدو۔ ان بیجوں کے فوائد خربوزے کے بیجوں کی خصوصیت نفع خاص۔ جگر کے سدوں کو کھولتا اور پیشاب جاری کرتاہے۔ مضر۔ طحال کیلئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزے کے بیج میں مختلف قسم کے وٹامن موجود ہوتے ہیں جن میں بی 9، ب 6 اور پی پی جبکہ طاقتور اینٹی آکسیڈینٹس سی اور اے شامل ہیں جو انسان کے اعصابی نظام کے لیے مفید ہیں۔ خربوزے کا بیج بلڈ شوگر کو کم کرتا ہے ماہرین کے مطابق خربوزے کے بیج بلڈ شوگر کو کم کرنے اور کم کثافت والے کولیسٹرول کو دور کرنے میں مدد کرتے ہیں، زنک کی اعلی مقدار کی وجہ سے خربوزے کے بیج خاص طور پر مردوں کے لیے فائدہ مند ہیں، زنک خربوزے کے بیجوں کو خوبصورتی کا حقیقی امرت...

کریلا

Image
  کریلا ویسے تو وہ سبزی ہے جس کا نام سنتے ہی آپ کو عموماً اپنا منہ کڑوا محسوس ہونے لگتا ہے، مگر اِس کے فائدے جانتے ہی آپ اِس کی تمام کڑواہٹ چُٹکی میں بھول جائیں گے۔ کریلے میں موجود فعال کمپاؤنڈز جیسے کہ چارجین، مومورڈیکین اور وٹامن سی انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتے ہیں۔ کریلا ذیابیطس کے مریضوں کے خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرتا ہے۔ کریلے میں وٹامن سی وٹامن اے اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو مدافعتی نظام کو تقویت دیتے ہیں۔  کریلے میں فائبر کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے۔  کریلے کی کم کیلوریز اور زیادہ فائبر کی وجہ سے یہ وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے، فائبر سے بھرپور خوراک بھوک کو کم کرتی ہے اور چربی کے ذخیرہ کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔۔ کریلے میں موجود پٹین، فائبر اور دیگر کمپاؤنڈز دل کی صحت کو فروغ دیتے ہیں۔ یہ خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں۔۔ کریلے میں مختلف اینٹی آکسیڈنٹس اور فعال کیمیائی کمپاؤنڈز ہوتے ہیں جو کینسر کے خلیات کی ترقی کو روکتے ہیں۔۔ کریلے کے عرق میں اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات ہوتی ہیں جو جلد کے مسائل کو کم ک...

فلفل سیاہ (کالی مرچ)

Image
فلفل سیاہ (کالی مرچ) ۔🔹ہاضمے کا محافظ معدے کو حرارت دیتا ہے، بدہضمی، قبض اور گیس کو دور کرتا ہے۔ ۔🔹بلغم کا دشمن گلے کی خراش اور سینے کی بوجھل پن کو ختم کرتا ہے۔ ۔💡 نسخہ: کالی مرچ + شہد = فوری آرام۔ ۔🔹دماغی طاقت یادداشت تیز، یکسوئی میں اضافہ اور دماغی دھند ختم۔ ۔🔹خون کی صفائی خون کو صاف کر کے چہرے پر نکھار لاتا ہے، جلدی مسائل کم کرتا ہے۔ ۔🔹طاقت افزا قدیم طبی نسخوں میں جسمانی کمزوری اور تھکن کے لیے صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ ۔🔹مدافعتی نظام کا سپر ہیرو اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کے باعث جسم کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ۔🧪 آزمودہ دیسی نسخے ۔💥 نزلہ و کھانسی ۔3 کالی مرچ + 1 چمچ شہد + 1 چمچ ادرک کا رس ۔📌 دن میں 2 بار — بلغم اور کھانسی میں افاقہ۔ ۔💥 بدہضمی و گیس کالی مرچ + سونٹھ + سفید زیرہ + کالا نمک ۔📌آدھا چمچ کھانے کے بعد — معدہ خوش۔ ۔💥 کمزوری و تھکن کالی مرچ + آملہ + شہد + زعفران ۔📌 روزانہ صبح — توانائی اور اعتماد بحال۔ ۔💥 دماغی تھکن و نیند کی کمی کالی مرچ + بادام + دودھ + شہد ۔📌 رات کو — دماغ تازہ، نیند بہتر۔ ۔⚠️ احتیاط زیادہ مقدار میں استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہ...

یورینیم کیا ہے؟

Image
یورینیم کیا ہے؟ جس طرح لوہا,کاپر,ایلومینیم,کاپر اور ٹنگسٹن وغیرہ جیسی دھاتوں کو زمین سے نکالا جاتا ہے,اسی طرح یورینیم بھی ایک دھات ہے جسکو زمین سے نکالا جاتا ہے۔لیکن یہ دوسری دھاتوں کے برعکس ایک بہت خطرناک دھات ہے۔ یہ اتنی زیادہ بھیانک اور تباہ کن ہے کہ اس کے ایک کلوگرام سے اتنی زیادہ انرجی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے ایک بہت بڑے شہر کو چند لمحوں میں تباہ کیا جاسکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسکو جوہری ہتھیار یعنی ایٹم بم میں فیول کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔اسکو نہ صرف ایٹم بم بلکہ نیوکلیر پاور پلانٹس میں استعمال کر کے اس سے پیدا ہونے والی حرارت سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ یورینیم میں وہ کونسی ایسی خوبی ہے جسکی وجہ سے اسکو ایٹم بم میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے چھوٹے سے ذرے سے بے انتہا انرجی کیسے حاصل کی جاتی ہے۔اسکے علاوہ یورینیم کی خصوصیات,اسکی تاریخ,یورینیم کی انرچمنٹ سے کیا مراد ہے اور یورینیم سب سے زیادہ کہاں پاٸی جاتی ہے؟ یورینیم ایک چاندی کی طرح  چمکدار دھات ہے جو  بھاری اور  بجلی کا ناقص کنڈکٹر ہے۔اس کا میلٹنگ پواٸنٹ 1132 سیلسیس ہے جبکہ بواٸلنگ پواٸنٹ 4131 سیلسیس ہے۔اسکا اٹ...

ایک بڑی الائچی بیماریوں کا علاج

Image
ایک بڑی الائچی  بیماریوں کا علاج 🌿 چھینکوں کا طوفان ہو یا الرجی کا عذاب، صرف ایک بڑی الائچی سے نجات ممکن ہے! ایک صاحب بتاتے ہیں کہ انہیں ہر وقت چھینکیں آتی تھیں: موسم بدلے، پرفیوم لگے، الماری کھلے یا دھول اُڑے۔ علاج بھی کروایا، ماسک بھی پہنا، لیکن افاقہ نہ ہوا۔ پھر کسی نے مشورہ دیا کہ ایک بڑی الائچی چھلکے سمیت منہ میں رکھ کر چوسو، ہلکے ہلکے چباؤ اور لعاب نگلتے رہو۔ کمال ہو گیا! چھینکیں، الرجی، ناک بہنا سب کم ہوتا گیا۔ اب صرف دن میں ایک دو چھینکیں آتی ہیں۔ ۔🌟 10 حیرت انگیز فوائد ۔1. چھینکوں اور الرجی سے نجات بڑی الائچی منہ میں رکھ کر چوسنے سے چھینکوں کا طوفان رک جاتا ہے۔ ۔2. ناک بہنا بند مسلسل ناک بہنے والوں نے چند دن استعمال سے شفاء پائی۔ ۔3. کان کھجانا ختم ایسے لوگ جنہیں بار بار کان میں خارش ہوتی ہے، انہیں بڑا فائدہ ہوا۔ ۔4. آنکھوں کا پانی، کمزور نظر نظر دھندلانا، آنکھوں سے پانی آنا، بڑی الائچی کے استعمال سے بہتر ہو جاتا ہے۔ ۔5. دماغی کمزوری، یادداشت کی کمی یادداشت بہتر، ذہنی طاقت میں اضافہ اور فوکس بہتر ہوتا ہے۔ ۔6. منہ کی بدبو، مسوڑھوں کی بیماریاں مسوڑھوں سے خون آنا، سوجن، منہ...