۔1340🌻) عبدالرحمن بن عوف رض (عشرہ مبشرہ)
۔۔1۔ آپ کا تعلق قریش کے خاندان بنو زُہرہ سے ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق کی دعوت کے نتیجے میں ہی حضرت عبدالرحمن بن عوف مشرف باسلام ہوئے۔ زمانۂ جاہلیت میں آپ کا نام عَبْد عَمْرو یا عبدُ الکعبہ تھا، نبی کریم ﷺ نے آپکا تبدیل فرما کر عبدالرّحمٰن رکھا۔ ۔۔2۔ سیدنا عبد الرحمٰن بن عَوْف ہجرت کر کے مدینہ شریف پہنچے تو نبی کریم ﷺ نے آپ کو سیدنا سَعْد بن رَبیع انصاری کا بھائی بنا دیا۔ حضرت سعد بن ربیع امیر آدمی تھے انہوں نے اپنا آدھا مال پیش کیا اور کہا کہ میری دو بیویاں ہیں، ان میں سے جو پسند ہو اُس کو طلاق دے دیتا ہوں، آپ عدت کے بعد اس سے نکاح کر لیں، اس پر سیدنا عبدالرحمٰن نے کہا، مجھے ان کی ضرورت نہیں بلکہ بازار دکھا دیں تو ”سوق قَیْنُقَاع “ کا نام بتایا گیا تو آپ نے کاروبار شروع کیا اور چند دن بعد جب رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو زرد رنگ کا نشان (کپڑے یا جسم پر) تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے پوچھا کیا نکاح کر لیا تو آپ نے ہاں ... کہا کس سے؟ بولے ایک انصاری خاتون سے ... پوچھا حق مہر کتنا دیا ؟ بتایا ایک گٹھلی برابر سونا ۔ پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا، اچھا تو ولیمہ کر خواہ ایک بکری ہی کا ہو۔ (صحیح بخاری 2048) غزو...